جماعت اسلامی کراچی میں پھنس گئی ؟

کراچی (بیورورپورٹ )جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کی سب سے بڑی جماعت، اس کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے نہیں دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس کی اکثریت ہے اسے تسلیم کیا جائے، اس سے صوبے اور ملک کی بہتری ہے، آج پرامن احتجاج کیا جا رہا ہے، کراچی کے مینڈیٹ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، الیکشن کمیشن کو نہیں پتہ حلقہ بندیاں اور ووٹر لسٹیں جعلی ہیں، کل بھی کچھ چیئرمین لاپتہ ہو گئے تھے، نشستوں کے اعتبار سے جماعتِ اسلامی کی تعداد زیادہ تھی، آر اوز کے ذریعے ہماری اکثریت ختم کی گئی۔جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پتہ نہیں چلتا ہے کہ الیکشن کمیشن یرغمال بن رہا ہے، الیکشن کمیشن سب دیکھ رہا ہے، کوئی اثر نہیں پڑتا، کوئی فرق نہیں پڑتا، دھاندلی کے باوجود بھی آپ کے نمبر پورے نہیں، یہ سیٹوں میں بھی ہار گئے اور ووٹوں میں بھی، آپ کچھ بھی کہیں آپ ایک فاشسٹ پارٹی ہیں، جمہوریت میں سودے بازی کیسے ہو سکتی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ صرف 6 یوسیز کے کیس ہم کل سپریم کورٹ لے کر جا رہے ہیں، پیپلز پارٹی کے 11 نمبر کم ہوں گے اور ہمارے 40 بڑھیں گے، 3 لاکھ ووٹ پر کہتے ہیں کہ ہم آگے ہیں، اس دوران پیپلز پارٹی کے پاس صرف قبضے کا آپشن ہی باقی ہے۔ ادھر جماعتِ اسلامی کے کراچی کی میئر شپ کے لیے امید وار حافظ نعیم الرحمن کے کاغذاتِ نامزدگی جانچ پڑتال کے بعد منظور کر لیے گئے، جماعت اسلامی کے میئر کے دیگر امیدواروں سیف الدین اور جنید مکاتی کے بھی کاغذاتِ نامزدگی منظور ہو گئے، جماعتِ اسلامی کے ڈپٹی میئر کے امیدوار قاضی سید صدرالدین اور سیف الدین کے کاغذاتِ نامزدگی بھی منظور کر لیے گئے، 15 جون کو میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب کیا جائے گا۔

Comments are closed.