اسلام آباد(وقائع نگار)نیپرا کی جانب سے کپیسٹی چارجز شامل کر کے بجلی مہنگی کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس سے صارفین پر اربوں روپے کا بوجھ پڑے گا۔بجلی مہنگی ہونے سے متعلق نیپرا کی دستاویزات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق بجلی کی اصل اوسط پیداواری قیمت 6 روپے 73 پیسے فی یونٹ ہے جب کہ نیپرا نے بجلی کی پیداواری قیمت میں 16 روپے 22 پیسے فی یونٹ کپیسٹی چارجز شامل کر دیئے ہیں، جس سے بجلی کی قیمت 6 روپے سے 22 روپے 95 پیسے فی یونٹ ہوگئی۔دستاویزات کے مطابق نیپرا نے رواں مالی سال کیلئے بجلی کا پیداواری اوسط یونٹ ٹیرف مقرر کر دیا، رواں مالی سال میں 124 ارب 86 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہونے کا امکان ہے، بجلی کی خالص پیداواری لاگت 801 ارب 25 کروڑ آنے کا امکان ہے جبکہ پیداواری لاگت میں 2 ہزار 25 ارب روپے کپیسٹی چارجز شامل کئے گئے ہیں۔نیپرا دستاویزات کے مطابق درآمدی کوئلے سے بجلی کی اصل پیداواری لاگت 16 روپے 71 پیسے فی یونٹ ہے اور 23 روپے کپیسٹی چارجز کے شامل کر کے درآمدی کوئلے سے بجلی کی پیداواری لاگت 40 روپے 34 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔اسی طرح کپیسٹی چارجز کے ساتھ فرنس آئل سے بجلی کی پیداواری لاگت 48 روپے 56 پیسے فی یونٹ اور ایل این جی سے بجلی کی پیداواری قیمت 51 روپے 42 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔واضح رہے کہ کپیسٹی چارجز شامل کر کے بجلی مہنگی کی جاتی ہے۔
Comments are closed.