وفات کے بعد سابق صدر مشرف کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

اسلام آباد(وقائع نگار)سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی درخواست ان کی وفات کے بعد سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر لی گئی۔پرویز مشرف نے 2013 کے انتخابات میں کاغذاتِ نامزدگی مسترد کا فیصلہ چیلنج کیا تھا،ان کی سپریم کورٹ میں دائر اپیل پر گذشتہ سماعت 5 سال قبل ہوئی تھی۔اب یہ درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر ہو گئی ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 20 جولائی کو سابق صدر پرویز مشرف کی کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت کرے گا۔6اپریل 2013 کو پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے کراچی حلقہ NA-250سے امیدوار ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے لئے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی تھی۔سابق ڈکٹیٹر نے اپنے دور اقتدار میں آئین کی پامالی اور دیگر غیر آئینی وغیر قانونی اقدامات کیے تھے ان کو بنیاد بناتے ہوئے اعتراضات الیکشن میں جمع کرائے گئے ۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ سابق جنرل پرویز مشرف کو الیکشن 2013کے لئے نااہل قرار دیا جائے۔خیال رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف بھی رواں سال 5 فروری کو انتقال کر گئے تھے۔ پرویز مشرف کا انتقال دبئی کے اسپتال میں ہوا جہاں وہ کئی عرصہ زیر علاج بھی رہے۔ ان کی عمر 79 برس تھی، پرویز مشرف اعضا کی خرابی کی بیماری (ایمیلوئیڈوسس) میں مبتلا تھے اور 18 مارچ 2016 سے دبئی میں مقیم تھے جہاں گزشتہ برس جون میں پرویز مشرف کی طبیعت بہت بگڑ گئی تھی، جس کے بعد سے وہ دبئی کے امریکن ہسپتال میں زیر علاج تھے۔بتاتے چلیں کہ پرویز مشرف 11 اگست 1943 میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پیدا ہوئے تھے، تقسیم کے بعد ان کا خاندان کراچی آ کر آباد ہوا، انہوں نے 1961 میں پاکستان آرمی میں کمیشن لیا اور 1998 میں وہ پاکستان کی بری فوج کے سربراہ بنے، وہ 2000 میں ایک ریفرنڈم کے ذریعے ملک کے صدر منتخب ہوئے، جس میں تقریبا 98 فیصد شہریوں نے ان کے حق میں رائے دی تھی، جس کے بعد وہ 2001 سے 2008 تک پاکستان کے صدر رہے اور اس دوران ایک مدت تک وہ پاکستانی فوج کے سربراہ بھی رہے۔ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

Comments are closed.