پرویز الہی دلیر ۔۔عمران خان

لاہور(سپیشل رپورٹر) چئیرمین تحریک انصاف عمران خان تمام تر مشکلات کے باجود پی ٹی آئی کا ساتھ نہ چھوڑنے پر پرویز الہی کے متعرف ہو گئے۔ عمران خان نے نو مئی کے واقعات پر سات شہروں میں درج مقدمات میں عبوری ضمانتوں کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔عمران خان آج لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے بھی غیر رسمی گفتگو کی۔اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ بنی گالا کسی سیکیورٹی ایشو کی وجہ سے نہیں رہا بلکہ اگلے دن کیس کی سماعت کے لیے پیش ہونا تھا اس وجہ سے اسلام آباد میں رہا۔اسلام آباد میں کسی شخصیت سے ملاقات نہیں ہوئی۔پارٹی چھوڑنے والے رہنماں سے متعلق عمران خان نے کہا کہ کسی کی بات نہیں کروں گا، ہر کسی کا کیس مختلف ہے،کچھ رہنماں نے شدید دبا کے بعد تحریک انصاف کو چھوڑا۔چوہدری پرویز الہی کی بہت حوصلہ افزائی کرتا ہوں، مجھے یقین نہیں تھا کہ وہ اتنا زیادہ دبا برداشت کر جائیں گے۔میں نہیں سمجھتا تھا کہ جس طرح کے پریشر میں پرویز الہی کو رکھا گیا وہ برداشت کر لیں گے۔عمران خان نے مزید کہا کہ وکلا پر بھی دبا ڈالنا شروع کر دیا گیا ہے، ایک دو وکیل تو بیرون ملک بھی چلے گئے۔سابق وزیراعظم نے مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے:عمران خان سے سوال کیا گیا کہ کیا پارٹی چھوڑنے والوں میں سے کسی نے رابطہ کیا۔
جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پارٹی چھوڑ کر جانے والے رہنماں نے رابطہ کیا ہے نام نہیں بتاں گا۔ ٹکٹوں کی تقسیم کے وقت فیصلہ کیا جائے گا کہ ان کو ٹکٹ دینا ہے یا نہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ سلیمان شہباز کو بری کرتے ہوئے عدالت نے شہزاد اکبر کے خلاف کاروائی کا حکم دیا ہے کیا کہتے ہیں؟۔ سابق وزیراعظم نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا عدالت نے یہ لکھا ہے۔

Comments are closed.