یہ اکٹھے ہونے کا دور ہے ،لڑنے کا نہیں ۔۔شہباز شریف

اسلام آباد (وقائع نگار) وزیراعظم شہبازشریف نے مشورہ دیا ہے کہ آج ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے اکٹھے ہوجائیں، معاشی ایجنڈا قائم رکھنے کیلئے الزامات کے تیر نہ برسائیں، خارجہ اور معاشی پالیسی کوقومی معاملہ سمجھ کر ایک ہونا پڑے گا۔ انہوں نے پرائم منسٹر نیشنل انوویشن ایوارڈز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں نے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتیں دکھائی ہیں، ماضی میں جب میں وزیراعلیٰ تھا تو ہم نے ایک پروگرام سکلز پروگرام کا آغاز کیا تھا، پاکستان کا مستقبل آپ کے ہاتھوں میں محفوظ ہے، بات 10لاکھ ایوارڈ کی نہیں بلکہ قابلیت کی ہے۔میں نے بچوں کو لیپ ٹاپ دیئے، ہم نے بچوں کو لیپ ٹاپ دیئے کلاشنکوف نہیں دی، میرا بس چلے تو ہر بچے کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہو،پاکستان آج مالی چیلنجز کا سامنا ہے، ہم اس سے ضرور نکلیں گے، اگر پوری قوم یکسوئی کے ساتھ فیصلہ کرلے اور ارادہ باندھ لے تو پھر کوئی پہاڑ راستے میں رکاوٹ نہیں رہتی۔اس وقت چین پاکستان کی بھرپور مدد کررہا ہے،آپ نے خبر دیکھی ہوگی کہ چین نے پاکستان کو ایک ارب ڈالر دے دیا ہے، جو کہ پاکستا ن کو مل گئے ہیں، قرضے پاکستان کی معاشی ترقی پر بہت بڑا بوجھ ہے، قومیں وہی آگے بڑھتی ہیں جو قرضوں سے منافع حاصل کرتی ہیں۔ہمیں قرضوں سے جان چھڑوانی چاہیے۔ وہ دوست جنہوں نے برے وقتوں میں پاکستان کا ساتھ دیا وہ کہتے تو نہیں لیکن ان کے چہرے بتاتے ہیں کہ کب تک قرضے لو گے؟ اللہ نے پاکستان کو وسائل دیئے ہیں سب کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ترقی شعرواشعار سے نہیں بلکہ محنت سے ہوتی ہے۔ ہم نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا ، ابھی بھی کوئی دیر نہیں ہوئی،آج بھی ترقی کرسکتے ہیں، آج ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے اکٹھے ہوجائیں، معاشی ایجنڈا قائم رکھنے کیلئے الزامات کے تیر نہ برسائیں، خارجہ اور معاشی پالیسی کوقومی معاملہ سمجھ کر ایک ہونا پڑے گا۔چین سمجھ گیا ہے کہ پاکستان مشکل میں ہے، چین، سعودی عرب ، یواے ای اور قطر پاکستان کی مدد کررہا ہے۔ اگر ہم اپنے دوستوں پر جملے کسے تو اس سے بڑی محسن کشی کیا ہوگی؟ اگر آج یہاں بجلی کے اندھیرے نہیں تو اس میں سی پیک کا بڑا کردار ہے۔

Comments are closed.