راولاکوٹ (آصف اشرف) اٹھائیس دسمبر کو ہائی کورٹ عدالت راولاکوٹ کے مین گیٹ پر دھرنا میں ایک مرتبہ پھر بجلی بلز نظر آتش کیے جائیں گے آزاد کشمیر میں گلگت بلتستان جتنی قیمت پر آٹا اور بجلی صارفین کو فراہم کرنے اور حکومتی مراعات ختم کرنے سات ماہ سے جاری تحریک پر ڈیڈلاک کے بعد اٹھائیس دسمبر کو بجلی بلز سرعام نظر آتش کیے جائیں گے اس روز ہی اگلے اقدام کا اعلان کیا جائے گا یہ فیصلہ دھرنا ڈسپلن کمیٹی کے چیئرمین راشد حنیف نے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری بیان میں کیا اور الزام عائد کیا کہ انوار الحق چودھری کی حکومت عوام کے ان مسائل کو حل کرنے سنجیدہ نہیں لہزا سخت گیر احتجاج سے ہٹ کر راستہ نہیں رہا آزاد کشمیر کے لوگوں کی مانگ ہے کہ آزاد کشمیر سے اس وقت پانی کے ساتھ چونتیس سو میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے جس پر نوے پیسہ فی یونٹ سے دوروپیہ سات پیسہ فی یونٹ اخراجات آرہے ہیں یہی بجلی ساٹھ روپیہ یونٹ تک واپس ہمیں دی جا رہی ہے اور واپڈا کو آزاد کشمیر حکومت دو روپیہ انسٹھ پیسہ فی یونٹ ہی ادائیگی کی جاتی ہے سارا منافع آزاد کشمیر کی بیوروکریسی اور حکومت اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتی ہیں گلگت بلتستان کی طرح پیداواری لاگت پر بجلی مہیاء کی جائے اور گلگت بلتستان کی طرح آٹا بھی دیا جائے اس کے ساتھ ٹیکسوں سے حکومت ججز کی عیاشی ختم کی جائے واضع رہے کہ ہر ماہ کی تیس تاریخ کو راولاکوٹ اور گرد و نواح میں بجلی بلز نظر آتش کیے جاتے ہیں موسم خرابی کے باعث اب کی بار اٹھائیس دسمبر کو بلز نظر آتش کیے جائیں گے بجلی بلز نظر آتش کرنے کی شروعات اسی احاطہ عدالت کے گیٹ پر لگے دھرنا کے شرکا نے تحریک کے ایک سو روزپورے ہونے عدالت گیٹ سے سپلائی بازار کی طرف ریلی نکال کر سولہ اگست کو پہلی مرتبہ بل جلا کر کی تھی اب خواتین اور بچوں نے سرعام بلز نظر آتش کرنے شروع کر رکھے ہیں
Comments are closed.