جسٹس بندیال نے نیب پر فیصلہ دیکر نواز ،شہباز کو وطن واپس آنے پر روک دیا،اعجازالحق

اسلام آباد (زورآور نیوز) مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ نوازشریف اور شہبازشریف پاکستان واپس نہیں آئیں گے، نیب ترامیم کالعدم نہ ہوتیں تو نوازشریف پاکستان آچکے ہوتے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو پچھلے دروازے سے اقتدار میں نہیں لایا جائے گا، نوازشریف چاہتے کہ انہیں شاید کوئی اقتدار میں بٹھا دے گا، ایسا نہیں ہوگا، دو بارہ ایسی کوشش ہوئی تو ملک کو نقصان ہوگا،نوازشریف اور شہبازشریف پاکستان واپس نہیں آئیں گے، نیب ترامیم کالعدم نہ ہوتیں تو نوازشریف پاکستان آچکے ہوتے۔انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف میں شامل نہیں ہوا ، میری اپنی الگ سیاسی جماعت اور سیاسی پہچان ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کے طور پر میری دوسری سیاسی جماعتوں کی قیادت اور رہنمائوں سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، چوہدری شجاعت حسین سیاست میں ہمارے بزرگ ہیں میری حال ہی میں ان سے ملاقات ہوئی ہے ، اب پیر صاحب پگاڑا سے ملاقات ہونی ہے ۔انہوں نے نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر جسٹس عمر عطا بندیال جاتے ہوئے نیب ترامیم کے حوالے سے فیصلہ نہ دیتے تو نواز شریف 21اکتوبر سے پہلے ہی وطن واپس آچکے ہوتے ، اب وہ سوچ بچار میں پڑے ہوئے ہیں ، ان کی جماعت سیاسی سر گرمیاں کر رہی ہے وہ اسے بھی دیکھ رہے ہیں کہ کیا حالات ہیں ، اب دیکھیں وہ واپس آ کر جیل جاتے ہیں یا گھر جاتے ہیں ۔ اعجاز الحق نے پاکستان مسلم لیگ کی قیادت کی مفاہمت کی سیاست کو سراہتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ندیم پہلوان نے کہا کہ اپنے دفتر آمد پر اعجاز الحق کا شکر گزار ہوں ، اپنی جماعت میں شمولیت کی دعوت دینے پر شکر گزار ہوں ، ہم سب کی سیاست کا مقصد ملک کی بہتری ہے جس کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

 

Comments are closed.