اسلام آباد ( زورآور نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے شکوہ کیا ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ تو دور کی بات ہے ہمیں تو پلیئنگ فیلڈ ہی نظر نہیں آرہی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما حامد خان نے کہا کہ بے بسی کا عالم یہ ہے کہ صدر مملکت کو نگران وزیراعظم سے درخواست کرنا پڑ رہی ہے، اُن کو درخواست نہیں بلکہ واضح آرڈر دینا چاہیئے تھا کیوں کہ اگر اس وقت کسی بھی سیاسی، آئینی عہدیدار کے پاس کوئی اختیار یا قانونی حیثیت ہے تو وہ صرف صدر کے پاس ہے۔بتایا جارہا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام خط لکھا ہے، صدر مملکت نے نگران وزیر اعظم کو بنیادی حقوق اور ہموار سیاسی میدان کے حوالے سے پاکستان تحریک ِ انصاف کے خدشات پر غور کرنے کا کہا، صدر مملکت نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے صدر کو خط بھی نگران وزیر اعظم کو ارسال کیا۔صدر عارف علوی نے خط میں کہا کہ آئندہ انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہم کرنے کی نگران حکومت کی پالیسی پرآپ کے حالیہ بیانات باعثِ اطمینان ہیں، نگران حکومت کا غیر جانبدار اکائی کے طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو ہموار میدان فراہم کرنا بےحد اہم ہے، پختہ یقین ہے کہ جمہوریت ہی پاکستان کے عوام اور ریاست کیلئے آگے بڑھنے کا مناسب راستہ ہے، عوام کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور آزاد میڈیا کے ذریعے رائے کا اظہار کرنا ہی جمہوریت کی روح ہے، آزادانہ ، منصفانہ اور مستند الیکشن پر پورے پاکستان میں اتفاق ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ لینے اور عوام کو انہیں منتخب کرنے کا حق ہے۔صدر نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک ِ انصاف کے الزامات پرمشتمل خط آپ کو ارسال کررہا ہوں، سیاسی وابستگیاں رکھنے والے افراد کی جبریوں گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر میڈیا میں بھی بحث ہوئی، لوگوں کی سیاسی وابستگیاں اور وفاداریاں بدل جانے پر ایسے واقعات تشویش کا باعث بنتے ہیں، خواتین سیاسی ورکرز کی طویل نظر بندی یا عدالت کی جانب سے ریلیف کے بعد بار بار دوبارہ گرفتاریاں معاملے کو مزید حساس بنا دیتی ہیں، آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت قانون کے مطابق سلوک کیا جانا ہر شہری کا ناقابل تنسیخ حق ہے، آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت سیاسی جماعت کی رکنیت یا تنظیم سازی کرنا ہر شہری کا حق ہے، آئین کا آرٹیکل 19 ہر شہری کو آزادی اظہارِ رائے کے ساتھ آزاد پریس کا حق دیتا ہے، نگران وزیر اعظم ، حکومت کے سربراہ ہونے کے ناطے ، ان معاملات پر غور کریں۔
Comments are closed.