نگراں وزیر مذہبی امور۔۔۔پریس کانفرنس

Caretaker Minister-Umrah

عمرہ زائرین کے ویزہ کی مدت بڑھا کر 90 دن کر دی گئی ، پاکستانی عمرہ زائر سعودی عرب میں کہیں بھی جا سکے گا، سعودی وزیر حج اور نگراں وزیر مذہبی امور کی مشترکہ پریس کانفرنس

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان پروازوں میں اضافہ کے ذریعے حج و عمرہ اخراجات میں کمی لانے اور پاکستانی زائرین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ سعودی وزیر حج ڈاکٹر توفیق بن فوزان الربیعہ کا کہنا ہے کہ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کو دیگر ہوائی اڈوں تک توسیع دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، عمرہ زائرین کے ویزہ کی مدت 30 دن سے بڑھا کر 90 دن کر دی گئی ہے، عمرہ پر جانے والا ہر پاکستانی زائر تاریخی مقامات سمیت پورے سعودی عرب میں کہیں بھی جا سکے گا، پاکستان کے حج کوٹہ میں اضافہ کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

پیر کو یہاں مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے بعد پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے سعودی وزیر حج ڈاکٹر توفیق بن فوزان الربیعہ اور نگراں وزیر مذہبی امور انیق احمد نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر نگراں وزیر مذہبی امور انیق احمد نے سعودی وزیر حج اور ان کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ خادمین حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان سے والہانہ محبت رکھتے ہیں، سعودی وزیر مذہبی امور کا حالیہ دورہ بھی اسی والہانہ محبت کا ثبوت ہے، سعودی حکومت نے ہمیشہ پاکستانی عمرہ و حج زائرین کی ہمیشہ احسن انداز میں خدمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ پاکستانی عمرہ زائرین سعودی عرب کا دورہ کرتے ہیں جبکہ حج کے حوالے سے پاکستانی زائرین کی تعداد دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ روڈ ٹو مکہ سہولت سعودی حکومت نے پاکستانی حجاج کو دی ہے جس کے تحت پاکستانی حجاج کی امیگریشن پاکستان میں ہی ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سہولت میں کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے ہوائی اڈے شامل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر مذہبی امور نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ روڈ ٹو مکہ سہولت میں توسیع کے حوالے سے بھرپور انداز میں کام کیا جائے گا۔ نگراں وزیر مذہبی امور نے کہا کہ ہم نے منیٰ اور عرفات میں بہترین انتظامات، مکہ اور مدینہ منورہ میں پاکستان ہاﺅسز کی بحالی کی درخواست کی ہے تاکہ پاکستانی زائرین مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں پاکستان ہاﺅس کی سہولت سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر مذہبی امور سے حج پورٹل، بائیو میٹرک اور فلائٹ شیڈول کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، بائیو میٹرک کے حوالے سے ہم نے سعودی وزیر مذہبی امور کو بتایا ہے کہ ہمارے بعض ضعیف العمر بزرگوں کے فنگر پرنٹس ختم ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ امیگریشن کے حوالے سے مسائل کا شکار رہتے ہیں، ہم نے درخواست کی ہے کہ 65 سال سے زائد بزرگ افراد کو فنگر پرنٹس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔

سعودی وزیر حج ڈاکٹر توفیق بن فوزان الربیعہ نے وزیر مذہبی امور انیق احمد کا خیرسگالی کے جذبات کے اظہار پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دورہ کے دوران ان کی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی ہوئی ہے۔

ان ملاقاتوں میں ہم نے خادمین حرمین الشریفین کا نیک خواہشات پر مبنی پیغام پہنچایا ہے اور ہم نے یقین دلایا ہے کہ سعودی حکومت حج اور عمرہ زائرین کیلئے ہر ممکن سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میرے وفد میں حج سہولیات سے متعلقہ سعودی محکموں کے حکام بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی تعلقات ہیں، یہ دورہ بھی انہی تعلقات کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی کوشش ہے کہ پاکستانی زائرین کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولیات قائم کی جائیں، ہماری کوشش ہے کہ حج اور عمرہ اخراجات میں کمی لائی جائے، اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ہم نے ”نسک” نامی پلیٹ فارم قائم کیا ہے جس کے ذریعے مکہ اور مدینہ جانے والے زائرین کیلئے آسانی پیدا ہو گی اور وہ اپنی ٹرانسپورٹ اور رہائش کی خود بکنگ کر سکیں گے۔

اس کے علاوہ عمرہ ویزہ کی مدت 30 دن کی بجائے 90 دن کر دی گئی ہے، پاکستان سے جو شخص بھی عمرہ کی ادائیگی کیلئے حجاز مقدس جائے گا اس ویزہ کے ذریعے تاریخی مقامات سمیت پورے سعودی عرب میں کہیں بھی جا سکے گا اور اس ایپ کے ذریعے وہ 24 گھنٹے کے اندر اندر اپنا ویزہ بھی حاصل کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مدینہ منورہ میں 8 تاریخی مقامات کی زائرین کیلئے تزئین و آرائش کی ہے۔ اس کے علاوہ مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ میں متعدد مقامات کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی سول ایوی ایشن اتھارٹیز کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط ہوئے ہیں۔

اس موقع پر پاکستان کے نگراں وزیر مذہبی امور اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے وزیر بھی موجود تھے، ہم چاہتے ہیں کہ حاجیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں اور اس بات کے خواہشمند ہیں کہ ہر عمرہ زائر کا سعودی عرب کا دورہ تاریخی نوعیت کا ہو، اس ایم او یو کے تحت پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پروازوں میں اضافہ ہو گا جس سے حج اور عمرہ کے اخراجات میں کمی آئے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستانی حج اور عمرہ زائرین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ گذشتہ سال کی طرح رواں سال بھی پاکستانی حج و عمرہ زائرین کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے اور پاکستانی ٹور آپریٹرز کے ساتھ بھی ان کی ملاقات ہو گی۔

وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ ہم نے حج اور عمرہ زائرین کی پروازوں میں اضافہ کے ذریعے اخراجات میں کمی کی بات کی ہے اور مشعائر میں بھی اخراجات میں کمی لانے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہے جسے سعودی حکومت نے رواں سال بھی برقرار رکھا ہے، ہم سعودی وزیر حج سے درخواست کی ہے کہ پاکستان کی آبادی کے تناسب کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کوٹہ میں اضافہ کیا جائے، ہمیں سعودی وزیر حج کی طرف سے یقین دلایا گیا ہے کہ پاکستان کا حج کوٹہ بڑھانے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے

Comments are closed.