حسن ابدال (شہزاداحمد سے )حسن ابدال ، پولیس اور نامعلوم اغواءکاروں میں مبینہ پولیس مقابلہ۔شدید فائرنگ کے تبادلہ میں نامعلوم اغواء کار مغوی کو گاڑی سمیت چھوڑ کر جنگل کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ۔مغوی کی شناخت بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار حسین پنجوتھاکےنام سےہوئی جنہیں تحویل میں لیکر تھانہ منتقل کردیا۔پولیس ترجمان
نامعلوم اغواءکاروں کی گرفتاری کے لئے علاقہ بھر میں سرچ آپریشن جاری ، ایلیٹ فورس اور پولیس کی اضافی نفری طلب۔اٹک پولیس کے ترجمان کے مطابق تھانہ صدر حسن ابدال پولیس نے کے پی کے کی جانب سے آنے والی کار کو ناکہ پر روکنے کی کوشش کی تو کار میں سوار نامعلوم اغواءا کاروں نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی۔پولیس اور نامعلوم اغواءکاروں کے مابین مبینہ پولیس مقابلہ کے بعد نامعلوم اغواءکاربانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار حسین پنجوتھا اور گاڑی چھوڑ کر جنگل کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔انتظار حسین پنجوتھا کے ہاتھ پاؤں رسیوں سے بندھے ہوئے اور وہ بہت سہمے ہوئے تھے۔اغواء کاروں کی گرفتاری کےلیے علاقہ بھر میں سرچ آپریشن شروع کردیا،جس کے لئے ایلیٹ فورس اور پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی ہے ۔حسن ابدال پولیس نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار حسین پنجوتھا اور گاڑی کو تحویل میں لیکر تھانہ صدر حسن ابدال منتقل کردیا۔بازیاب ہونے والے بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار حسین پنجوتھا نے پولیس کو بتایا کہ انہیں 8اکتوبر کو اسلام آباد سے اغواء کیا گیا تھا،اس دوران ان پر شدید تشدد کیا جاتا اور 2 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔انتظار حسین پنجوتھا نے بتایا کہ انہیں نہیں معلوم کہ انہیں کہاں رکھا گیا بس چمکنی کا نام جو میرے سننے میں آیا باقی زیادہ تر انہیں سفر میں رکھا گیا اور کئی کئی کھنٹے سفر کراتے ابھی بھی تین چار گھنٹوں سے مسلسل سفر میں تھا ۔
Comments are closed.