پی آئی اے کی اہلکار کی گرفتاری اور پھر معطلی

PIA official

کینیڈا سے ممنوعہ اشیا کی فہرست کا انتظار ہے

پاکستان کے شہر لاہور سے دو روز قبل کینیڈا پہنچنے والی قومی ائیرلائن کی فلائیٹ پی کے 789 کے عملے کو اس وقت کسٹم حکام نے روک لیا جب جہاز کے عملے میں سے ایک خاتون کے سامان سے ممنوعہ اشیا برآمد ہوئیں۔

ابتدائی اطلاعات یہ تھیں کہ پی آئی اے کی خاتون کریو ممبر کے سامان سے پاسپورٹس برآمد ہوئے تاہم بعد میں کسٹم حکام کی جانب سے جاری ابتدائی رپورٹ میں ’کونٹرا بینڈ‘ (ممنوعہ اشیا) کی اصطلاح استعمال کی گئی۔

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’مذکورہ کریو ممبر کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا گیا، وہ کینیڈا میں تھیں، ان کے سامان کی تلاشی لی گئی، ممنوعہ اشیا برآمد ہونے پر انھیں حراست میں لیا گیا۔ ‘

ان کا کہنا ہے کہ ’اب تک کی اطلاعات یہی ہیں کہ کریو کے 11 لوگ تھے، کینیڈین کسٹم حکام نے اس خاتون سمیت تین کو پکڑا اور پھر دو کو چھوڑ کر اس کریو ممبر کو تین گھنٹے کے لیے حراست میں رکھا۔‘
پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ہم کینیڈین حکام کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ کونٹرا بینڈ اشیا میں مزید کیا کیا شامل تھا یہ ابھی معلوم نہیں ہوا، رپورٹ کے بعد اس پر کارروائی کریں گے۔‘

پی آئی اے کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ ’یہ خاتون اس وقت ملک واپس آ رہی ہیں لیکن ہم نے رپورٹ کے بعد انھیں معطل کر دیا تھا۔ وہ کیا لے کر کینیڈا پہنچی تھیں یہ تفصیل آنے کے بعد ہی انھیں سزا کا تعیّن ہوگا۔‘

خیال رہے کہ گذشتہ دو برس کے دوران پی آئی اے کے کیبن کریو کا کینیڈا میں جا کر روپوش ہو جانے کے گیارہ واقعات سامنے آ چکے ہیں۔

پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ایک الگ معاملہ ہے جس میں پاکستان عملے کے اراکین روپوش ہو جاتے ہیں۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ عملے کے اراکین کی جانب سے ممنوعہ اشیا لے کر دوسرے ملک جانے کے کم واقعات ہیں۔ جیسے ماضی میں امریکہ میں کریو ممبر سگریٹ لے کر چلے جاتے تھے۔

وہ چیزیں جنھیں لے جانے پر گرفتاری یا سزا ہو سکتی ہے
بی بی سی نے ایف آئی اے کے سینیئر اہلکار سے بات کر کے یہ سمجھنے کی کوشش کی کہ ایسی کون سی چیزیں ہیں جنھیں اپنے ساتھ لے جانے کی وجہ سے کسی مسافر کو سزا یا جرمانے کا سامنا کرنا پڑ ستکا ہے۔

ان کے مطابق ویسے تو ہر ملک کے مسافروں کے داخلے کے لیے بالکل یکساں قوانین نہیں ہیں۔ تاہم کچھ قوانین ہر جگہ اور ہر خـطے میں بہت واضح ہیں۔

ایف آئی اے اہلکار کے مطابق:

کسی ملک میں داخلے کے وقت آپ نشہ آور ادویات لے کر نہیں جا سکتے حتیٰ کہ اگر آپ کی دوا بھی ہو تو آپ کو ڈاکٹر کا مستند نسخہ دکھانا ہو گا کیونکہ کچھ ادویات میں بھی ایسے مواد کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس کے لیے ڈاکٹر کی تحریر ضروری ہوتی ہے۔
بچوں سے متعلق پورنوگرافک مواد بھی بیرون ملک لے جانا ممنوع ہے۔
کوئی بھی ایسی چیز جس کی کسٹم ڈیوٹی ادا نہ کی جائے وہ بھی لے جانا ممنوع ہے۔
آپ کسی کا پاسپورٹ لے کر نہیں جا سکتے اور اگر آپ ایسا کریں گے تو پھر پاکستان کے پاسپورٹ ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ والدین بچوں کے پاسپورٹ ساتھ لے کر جا سکتے ہیں مگر مسافر کا جہاز میں ہونا ضروری ہے۔
کوئی ضروری دستاویز یا پاسپورٹ کسی دوسرے ملک بھیجنا بھی ہو تو وہ ڈپلومیٹک ذریعے سے دفتر خارجہ سے رابطہ کر کے باہر بجھوا سکتا ہے۔ اگر پاسپورٹ کی مدت معیاد ختم ہو جائے تو بیرون ملک پاکستانی سفارتخانے سے اس کی خصوصی اجازت لی جا سکتی ہے۔

Comments are closed.