اسلام آباد(ظفر ملک سے)ملک میںعام انتخابات کا بگل بچ چکا ہے اور سیاسی جماعتیں نگران وزیراعظم کے لیے سرجوڑ کر بیٹھ گئی ہیں،نگران سیٹ اپ کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی مشاورت جاری ہی ہے کہ نگران وزیراعظم کا نام اچانک گردش کرنے لگا ،فیصل واوڈا فیورٹ قرار دیدیئے گئے ،ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے نگران سیٹ اپ سے متعلق دو بڑی جماعتوں کے درمیان ابتدائی مشاورت جاری ہی تھی جس میں چھ نام زیر غور آئے تھے ،جگنو محسن،حفیظ شیخ،رضا باقر،محسن جمیل بیگ،سلطان الیانہ،اور فیصل واوڈا شامل تھے ،ان ناموں پر ابتدائی طور پرغور شروع کیا گیا تو معلوم ہو اکہ رضا باقر کو بطور نگران وزیرا عظم لگایا جا سکتا ہے ،تاہم بعد میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کووزیر اعظم اور انکے عہدہ پر کسی اور کو لگانے کا فیصلہ کیا جائے اس پر ابھی مشاورت جاری ہی تھی کہ فیصل واوڈا کا نام زیر گردش کرنے لگ گیا اور ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کا انتہائی فیورٹ ہے اور اس کو وزیر اعظم بنانے کے لیے تمام تر کوشش کی جائے گی،دوسری جانب وزیر خارجہ کے لیے ملحیہ لودھی کا زیر گردش ہے اور ان دو ناموں پر کوئی کمپرومائز نہیں ہونے لگا تاہم باقی کابینہ کا فیصلہ سیاسی جماعتیں ہی کریں گی،ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا سابق وزیر اعظم کے بھی ساتھی تھے اور اب انکی پارٹی چھوڑ کر آزاد تجریہ نگاری کے ماسٹر ہیں اور انہیں سابق وزیراعظم کا ناقد کہا جا تا ہے ،تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا اب بھی سابق وزیر اعظم کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور انہیں چند پارٹی کے دیگر رہنمائوں سے گلے شکوے تھے ،وزیر خارجہ کے لیے ملحیہ لودھی کا نام غیر جانبدارانہ لیا جاتا ہے اور وہ امریکہ میں بطور سفیر کافی خدمات سرانجام دے چکی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کے بطور نگران وزیر اعظم کے لیے سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم میاں شہباز شریف کے درمیان ایک حتمی ملاقات باقی ہے جس میں باقاعدہ اعلان کر دیا جائے گا۔
Comments are closed.