راولپنڈی، 10 جنوری: کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آر سی سی آئی) کے اراکین کے لیے کمپٹیشن قانون پر ایک ایڈواکسی سیشن کا انعقاد کیا، جس میں کاروبار اور اقتصادی کارکردگی کے فروغ کے لیے منصفانہ کمپٹیشن کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔
سی سی پی کے ممبر جناب سعید احمد نواز نے کاروبار کے تمام شعبوں میں برابری کے مواقع کی اہمیت پر زور دیا۔ سیشن میں تاجروں اور کارپوریٹ وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جناب سعید احمد نواز نے کمپٹیشن قانون کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی اور سمجھ بوجھ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے شرکاء کو سی سی پی کے فعال مارکیٹ انٹیلی جنس یونٹ کے بارے میں آگاہ کیا جو پرو ایکٹو انفورسمنٹ کے زریعے قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کو جانچنے اور اس کی روک تھام کے لیے جدید ڈیٹا تجزیہ کا استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ سی سی پی کا کردار صرف انفورسمنٹ تک محدود نہیں بلکہ وہ فعال ایڈواکسی کے زریعے حکومتی وزارتوں اور ریگولیٹری اداروں کے ساتھ فعال طور رابطے میں رہتا ہے اور ممصفانہ کمپٹیشن کے فروغ کے لئے اُن کی پالیسیوں میں تبدیلیوں کی سفارش کرتا رہتا ہے۔
سیشن میں مارکیٹ انٹیلی جنس یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل احمد قادر نے کمپٹیشن قانون کے اہم سیکشنز پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن بھی پیش کی اور شرکاء کو بالادستی کے غلط استعمال، ممنوعہ معاہدہ جات، گمراہ کن مارکیٹنگ کے طریقوں اور انضمام و حصول پر آگاہی فراہم کی۔
آر سی سی آئی کے صدرعثمان شوکت نے منصفانہ کمپٹیشن کے فروغ اور ایک مساوی کاروباری ماحول پیدا کرنے میں سی سی پی کے اہم کردار کا زکر کیا۔ انہوں نے بڑے کاروباروں کی بالادستی پر تشویش کا اظہار کیا، جو اکثر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے مسلسل تعاون اور سازگار ماحول کی ضرورت پر زور دیا۔
سیشن کے اختتام پر آر سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خالد فاروق نے تمام شرکاٗ کا شکریہ ادا کیا
Comments are closed.