انتخابی سیاست پاکستان کوانقلابی ریاست نہیں بناسکتی:میاں اویس علی
طرز انتخاب اورطرز سیاست نے ملک وقوم کونفرت اورنفاق کے سوا کچھ نہیں دیا
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ قصور کے صدر اور ہردلعزیزسیاسی وسماجی شخصیت میاں اویس علی نے کہا ہے کہ انتخابی سیاست پاکستان کوانقلابی ریاست نہیں بناسکتی۔سیاسی انتقام کاراستہ بندکرنے کیلئے انتخابی نظام بدلنا ہوگا، اس نظام میں عوام کاووٹ کی پرچی پرمہر لگانے کے سوا کوئی کردار نہیں۔انتخابات کی روح دوررس اصلاحات کی متقاضی ہے ورنہ وقت اوروسائل کے ضیاع کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔انتخابی سیاست کودھونس دھاندلی اورچمک سے پاک کرنا ازبس ضروری ہے۔پاکستان میں رائج طرز انتخاب اورطرز سیاست نے ملک وقوم کونفرت اورنفاق کے سوا کچھ نہیں دیا۔ماضی کے انتخابات گواہ ہیں ووٹ کے دن کئی ووٹرز کے جنازے اٹھائے جاتے رہے۔انتخابی مہم کے دوران ہونیوالے کشت وخون کی بنیاد پرسیاسی پنڈت ہر الیکشن کی ساکھ کوراکھ کاڈھیر بناتے رہے ہیں۔اپنے ایک بیان میں میاں اویس علی نے مزید کہا کہ مٹھی بھر شتر بے مہارعناصر ہماری ریاست اورمعاشرت کویرغمال نہیں بناسکتے۔کوئی مہذب معاشرہ جھوٹ کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ اس کے منفی اثرات سے انسانیت تباہ ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات سے بھی ہمیں دروغ گوئی سے گریز کادرس ملتا ہے۔انصاف پرمبنی فیصلے کیلئے سچائی تک رسائی یقینی بنانے سے ہماری انفرادی اوراجتماعی زندگی میں آسانیاں پیداہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے جوجھوٹ اوربہتان کامتحمل نہیں ہوسکتا۔اسلامی ریاست کوہرسطح پرجھوٹ کاراستہ روکنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں قلم کی قسم اٹھائی ہے لہٰذاء اہل صحافت ہرصورت قلم کاعلم سربلند رکھیں اورجھوٹ کے تابوت کونابود کر تے ہوئے سچائی کوفروغ دیں۔اسلامی تعلیمات کی روسے جھوٹ بولنا گناہ ہے تواس تناظر میں جھوٹ اوربہتان پرمبنی خبردینے پرسزاکاقانون درست قراردیاجائے گا۔
Comments are closed.