سوشل سیکیورٹی ہسپتالوں میں شہریوں کا علاج، سفارشات کیلئے کمیٹی کا جائزہ اجلاس

Social security hospital in Islamabad

سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں علاج کیلئے صلاحیتوں کو بڑھائیں گے، ڈاکٹرجاوید اکرم

صنعتی کارکنوں کو اب سوشل سیکیورٹی ہسپتالوں میں شام کے وقت بھی علاج کی سہولت میسر ہو گی۔ڈاکٹر جمال ناصر

سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کے عملہ کی جدید تقاضوں کے مطابق تربیت کرنے جا رہے ہیں۔ منصور قادر

Social security hospital میں عام شہریوں کے علاج کے انتظامات کیلئے سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں نگران صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، ڈاکٹر جمال ناصر اور منصور قادر نے شرکت کی۔

اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان، سیکرٹری لیبر فیصل فرید، کمشنر پیسی نادیہ ثاقب، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر عاصم الطاف، سی ای او پنجاب ہیلتھ انشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی ڈاکٹر علی رزاق، ڈاکٹر سہیل عزیز و دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔نگران صوبائی وزراء نے اجلاس کے دوران صوبہ بھر کے سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کو عام عوام کیلئے کھولنے کے حوالے سے طبی سہولیات کی دستیابی کا تفصیلی جائزہ لیا۔کمشنر پیسی نادیہ ثاقب نے نگران صوبائی وزراء کو اس حوالے سے بریفننگ دی۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کو عام عوام کیلئے کھولنے کا تاریخی فیصلہ کیا ہے۔

Social security hospital کو عام عوام کیلئے کھولنے کے بعد لاہور سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریضوں کا لوڈ شیئر ہو جائے گا۔ پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولیات کو مزید بہتر بنانے کیلئے کلینیکل آڈٹ بھی کروا رہے ہیں۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں طبی سہولیات کا باقاعدہ جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ان ہسپتالوں کو عوام کیلئے کھولنے میں ”یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام“ بنیادی کردار ادا کرے گا۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ سوشل ویلفیئر کے اداروں کو بھی عام عوام کیلئے کھولنا چاہتے ہیں۔ سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں زیادہ سے زیادہ مریضوں کے علاج کیلئے صلاحیت بھی بڑھائی جا رہی ہے۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کو عام عوام کیلئے کھولنے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کیا ہے۔

نگران صوبائی وزیر محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصرنے کہاکہ صنعتی کارکنوں کو اب سوشل سیکیورٹی ہسپتالوں میں شام کے وقت بھی علاج کی سہولت میسر ہو گی۔

ان ہسپتالوں میں صنعتی کارکنوں کی ضروریات سے زیادہ سہولتیں ہی صرف عام شہریوں کے علاج کے لئے استعمال کی جائیں گی۔ڈاکٹرجمال ناصرنے کہاکہ سوشل سیکیورٹی ہسپتالوں میں عام شہریوں کے علاج کے اخراجات حکومت پنجاب برداشت کرے گی۔ سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں تک صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔

نگران صوبائی وزیر منصور قادر نے کہاکہ سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کے عملہ کی جدید تقاضوں کے مطابق تربیت کرنے جا رہے ہیں۔سوشل سکیورٹی کے گورننگ باڈی کے اجلاس میں اس حوالے سے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

Comments are closed.