راولپنڈی ضلع میں اب تک 492ایف آئی آرز، 312چالان،07 لاکھ27ہزار جرمانہ اور150 عمارتیں سربمہرکی جا چکیں
ڈینگی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے،ایس او پیز کی خلاف ورزیاں سب کے لئے خطرے کا باعث بنتی ہیں، انسداد ڈینگی اجلاس سے خطاب
راولپنڈی 01 اگست (زورآور) صوبائی وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کئیر ڈاکٹر جمال ناصر نے کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ کے ہمراہ انسداد ڈینگی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
انہوں نے تمام الآ ئیڈ ڈیپارٹمنٹس کو ہدایت کی کہ اگلے دو ہفتوں میں اپنی کارکردگی کو سو فیصد بنائیں کیونکہ انسداد ڈینگی مہم میں غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں یہاں رپورٹ ہونے والی بوگس سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا جائے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے لیبر ڈیپارٹمنٹ کی عدم موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر لیبر کو معطل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ڈینگی مہم قومی فریضہ ہے جس میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام محکموں کے سربراہان ایک بار پھر ڈ ینگی ایس او پیز کو پڑھیں اورسمجھیں۔ محکموں کے یوزرز کی تعداد بڑھائی جا رہی ہے تاکہ اس پیک سیزن میں تمام ہاٹ سپاٹس کو بروقت کور کیا جاسکے۔
انہوں نے سی او راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کو ہدایت کی کہ شہر بھر میں رکھے 3400 کوڑے دانوں میں ہر دوسرے دن مچھرمار ادویات سپرے کروائی جائیں نیز شہر میں کم ازُکم تین ٹرانسفر سٹیشنز بنانے کا پروپوزل جلد مکمل کیا جائے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ ضلع کونسل کی جانب سے 150اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے 75 قبرستانوں کی گربنگ کا کام مکمل کیا جاچکا ہے جس سے لاروا بریڈنگ سائیٹس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے۔ اسکے علاوہ نالہ لئی کی بروقت ڈیسلنگ کے باعث بارشی پانی کی نکاسی ہونے سے بھی ڈینگی لاروا کے سازگار ماحول کو کم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نالہ لئی پر102 تجاوزات اور اس میں گرنے والے نالوں پر 79 مقامات پر تجاوزات کی نشاندہی کی گئی تھی جنہیں ختم کروایا جا رہاہے۔ انسداد ڈینگی مہم پورا سال جاری رہتی ہے اس کے باوجود اگر ہم اسے کنٹرول نہ کر پائیں تو یہ ہماری نااہلی ہو گی۔ اس سلسلے میں ہمیں کاغذی کاروائی سے نکل کرعملی طورپراپنی فیلڈ سرگرمیوں کو معیاری بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ لاہور سے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی خصوصی ٹیم راولپنڈی پہنچ چکی ہے جو جلد ہی ہمیں تفصیلی رپورٹ دے گی جس کی روشنی میں غفلت کے مرتکب ادارے و اہلکار کا تعین آسانی سے ہو سکے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے کمشنرآفس راولپنڈی میں انسداد ڈینگی کیلئے منعقدہ جائزہ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔
اجلاس میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ڈاکٹر حسن وقار چیمہ،ایڈ یشنل کمشنر(کوراڈ ینیشن)سید نذارت علی، ڈا ئر یکٹر جنرل آر ڈی اے سیف انور جپہ،چیف آفیسر ہیلتھ ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر انصر و دیگرمتعلقہ سرکاری محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔کمشنر راولپنڈی نے مزید کہا کہ اگرچہ راولپنڈی میں اس وقت کنفرم مریضوں کی تعداد 37 ہے جو کہ بقیہ اضلاع میں رپورٹ ہونے والے کیسز کے مقابلے میں کم ہے۔
تاہم نزدیکی علاقوں میں ملنے والے کنفرم کیسز ہمارے لئے بھی خطرے کاباعث ہو سکتے ہیں اس لئے اپنی تمام تر احتیاطی تدابیرمکمل کی جائیں۔ انہوں نے ہد ایت کی کہ ضلعی حدود میں موجود کباڑخانوں اور قبرستانوں میں خصوصی ڈ ینگی سرویلئنس کروائی جائے اور ہاؤس ہولڈ ان ڈور و آؤٹ ڈور سروے و سرگرمیوں کے لئے مربوط نظام مرتب کیا جائے۔ نیز ہسپتالوں میں مطلوبہ ٹریٹمنٹ و ادویات کی موجود گی کو یقینی بنانے کے علاوہ محکمہ صحت کی جانب سے خصوصی فوگنگ اور عوام الناس میں مچھرمار ادویات کا استعمال عام کروانے کے لئے ضروری اقدامات بھی کئے جا ئیں تا کہ ہاٹ سپاٹس کی نشاندہی و لارواتلفی کے عمل کو مکمل کیاجا سکے۔
اس موقع پرمحکمہ صحت کی جا نب سے انسداد ڈ ینگی سرگرمیوں کی تفصیلی بریفنگ دیتے ہو ئے بتایاگیا کہ اب تک سی ٹی سی گلستان کالونی میں سے 05 کیسز اور چمن زار میں سے 08 کیسز رپورٹ ہونے کے باعث ہائی رسک قرار پائی، جن کی وجوہات کو تلاش کر کے وہاں مطلوبہ کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی کی بناء پر راولپنڈی ضلع میں اب تک 492ایف آئی آرز، 312چالان،07 لاکھ27ہزار جرمانہ اور150 عمارتیں سر بمہر کی گئی۔
Comments are closed.