سینیٹ سیکرٹریٹ
میڈیا ڈائریکٹوریٹ
اسلام آباد (یکم اگست 2023)ء ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹرہدایت اللہ کی زیر صدارت وزارت ایوی ایشن کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 30 جولائی2023 کو منعقد ہونے والے سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن کی جانب سے پیش کیے گئے پاکستان سول ایوی ایشن بل 2023 اور 30 جولائی2023 کو منعقد ہونے والے سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن کی جانب سے پیش کیے جانے والے پاکستان ایئر سیفٹی انوسٹی گیشن بل2023 کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
30 جولائی2023 کو منعقد ہونے والے سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن کی جانب سے پیش کیے گئے پاکستان سول ایوی ایشن بل 2023کا کمیٹی اجلاس میں تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر وزارت ایوی ایشن خواجہ سعد رفیق نے اراکین کمیٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اراکین کمیٹی نے سخت محنت سے وہ ترامیم تجویز کیں ہیں قابل تحسین ہیں۔
اس بل کی منظوری سے ادارے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔قائمہ کمیٹی نے بل کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے ترامیم کے ساتھ بل کو منظور کر لیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ایئر سیفٹی انوسٹی گیشن بل2023 کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی نے بل کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے بل کی منظوری دے دی۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹر ہدایت اللہ نے اراکین کمیٹی اور وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن اور ایوی ایشن کے تمام متعلقہ حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی اورکہا کہ یہ بل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان کے اہم ادارے کو نفع بخش اور ملکی مفاد میں لانے کیلئے ترامیم کی اشد ضرورت تھی۔ ممبران کمیٹی اور وفاقی وزیر نے سخت محنت کی میں سب کو مبارکبا دپیش کرتا ہوں۔
وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن خواجہ سعد رفیق نے تمام اراکین کمیٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بہت اہم تجاویز تھیں۔ قانون سازی مکمل ہونے سے نمایاں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہاکہ جلد ہی پی آئی اے بند پروازیں بحال ہو جائیں گی۔ یوکے کے لئے ہم تقریباً تیاری مکمل کر چکے ہیں امید ہے ستمبر میں پروازیں بحال ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سابق وزیر برائے ایوی ایشن کے بیان کی وجہ سے ملک کو اربوں روپے کا نقصا ن ہوا۔
سینیٹر محسن عزیز جو قائمہ کمیٹی میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کر رہے تھے کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ اسلام آباد ایئر پورٹ کے آؤٹ سورس کرنے کا تمام طریقہ کار قانون کے مطابق ہے۔ آئی ایف سی جو ایک مشہور بین الاقوامی کمپنی ہے کے کنسلٹنٹ کو ہائیر کیا ہوا ہے۔ آؤٹ سورس کے حوالے سے اگست کے مہینے میں ہی اشتہار آ جائے گا جس میں دنیا کی کوئی بھی کمپنی حصہ لے سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ 12 ممالک کی 21 کمپنیوں نے اس میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ابھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ اسلام آباد کو 15 سال کے لئے آؤٹ سورس کیا جائے گا۔ اس کے بعد لاہور اور کراچی کے ایئر پورٹ بھی کیے جائیں گے۔انڈیا، سعودی عرب اور امریکہ سمیت کئی ممالک نے اپنے ایئرپورٹس کو آؤٹ سورس کیا ہوا ہے۔ پرائیوٹ سیکٹر کی شراکت ناگریز ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی چیز فروخت نہیں کر رہے اور نہ ہی گروی رکھ رہے ہیں۔کوئی اسٹرٹیجک اثاثہ کسی کے حوالے نہیں کیا جا رہا۔ پرائیوٹ سیکٹرکی انوسٹمنٹ آئے گی تو ہی پی آئی اے ترقی کر سکے گا۔ آؤٹ سورس کرنے سے کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا۔
قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز سید محمد صابر شاہ، سلیم مانڈوی والا، ڈاکٹر افنان اللہ خان،شیر ی رحمان، محسن عزیز، عمر فاروق اور تاج حیدر کے علاوہ وفاقی وزیر ایوی ایشن خواجہ سعد رفیق اور وزارت ایوی ایشن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
Comments are closed.