روشن مستقبل کی تلاش میں پاکستانیوں کی قیمتی جانوں کاضیاع قومی سانحہ ہے
انٹر نیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ یورپ کے صدر وقار احمد باجوہ نے کہا ہے کہ روشن مستقبل کی تلاش میں پاکستانیوں کی قیمتی جانوں کاضیاع قومی سانحہ ہے،تاہم اس قسم کے دلخراش سانحات کاباربار ہوناایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔انسانوں کی اسمگلنگ میں ملوث مافیا کومعافی نہیں دی جاسکتی۔ یونان کے دلخراش سانحہ نے اوورسیز پاکستانیوں سمیت ہم وطنوں کوسوگوارکردیا۔کیا مٹھی بھرانسانی اسمگلرزاپنی تجوریاں بھرنے کیلئے ہماری ماؤں کی گودیں اجاڑ تے رہیں گے،ان کیخلاف کریک ڈاؤن کیوں نہیں کیاجاتا۔ انسانی اسمگلنگ پوری طرح روکناہوگی ورنہ اس قسم کے سانحات اوراندوہناک حادثات ہوتے رہیں گے۔اپنے ایک بیان میں وقار احمدباجوہ نے مزید کہا کہ ہنرمندنوجوانوں کی بیرون ملک ہجرت روکنے کیلئے انہیں اپنے ملک میں ان کاہربنیادی حق اور باعزت روزگار دینا ہوگا۔حکومت اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں اورتوانائیوں سے استفادہ کرے ورنہ وہ تلاش روزگار کیلئے دیارغیر کاغیرقانونی سفر کرتے ہوئے سمندر میں غرقاب ہوتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکمران یادرکھیں قومی معیشت کی مضبوطی کیلئے برین ڈرین کاسیاہ باب بندکرناہوگا۔ یونان میں غرقاب ہونیوالے پاکستان کے نوجوان مقتول ہیں،ان کی موت حادثہ نہیں بلکہ قتل عمد ہے۔اس اجتماعی قتل کی واردات میں ملوث عناصر اوران کے سہولت کاروں کوقرارواقعی سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ یونان میں ارباب اقتدار واختیارکوبھی کلین چٹ نہیں دی جاسکتی۔پاکستان کاسیاسی اورمعاشی کلچر تبدیل کرنے کاوقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مستحقین کوصدقات اورعطیات کاعادی بنانے کی بجائے انہیں ہنرمند اورخودکفیل بنایاجائے۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پرمختص وسائل سے سرمایہ کاری کرتے ہوئے فیکٹریاں اورکارخانے لگائے جائیں اوروہاں مقامی خواتین وحضرات کوروزگار مہیاکیاجائے۔
Comments are closed.