کلام الٰہی کامقام

Quran

Quran

انووک:ثناء آغا خان

اسلام کیخلاف ہر عہدکاابوجہل کوئی نہ کوئی فتنہ انگیزیاں کرتا رہتا ہے۔اسلام پرہونیوالے حملے مسلمانوں کے ایمان کی کمزوری کاشاخسانہ ہیں لہٰذاء اسلام کی بقاء اورباہمی اتحاد کیلئے عالم اسلام کمرکس لے۔مسلمانوں سے کہاگیا اللہ تعالیٰ کی رسی مضبوطی سے تھام لولیکن مسلمان فرقوں کی آڑ میں دین اور ایک دوسرے سے دورہوتے چلے جارہے ہیں،مخصوص عالم دین اپنی اپنی دکان بنداوراسلام کاپرچم سربلندکریں۔دین فطرت اسلام تو جوڑنے کاحامی ہے توپھر یہ مٹھی بھر مخصوص عالم دین مسلمانوں کے درمیان نفاق اورنفرت کابیج کیوں بوتے ہیں۔

ہم قرآن مجید کی ناموس کاپہرہ دینے کی بات کرتے ہیں لیکن ہم سے زیادہ تر فلسفہ قرآن سے نابلد ہیں۔ہم نے قرآن مجیدسے ضابطہ حیات سیکھنے کی بجائے اسے محض اپنے گھروں کی زینت بنادیا۔جس روز اہل اسلام کااللہ تعالیٰ،قرآن مجید اورنماز سمیت ارکان اسلام سے رابطہ بحال ہوگیااس دن کے بعد کوئی کافراورمشرک اسلامی شعار کیخلاف کسی قسم کی کوئی ناپاک جسارت نہیں کرے گا۔پھرسویڈن اورڈنمارک سمیت کوئی عیسائی ملک قرآن مجید کی ناموس کومیلی آنکھ سے نہیں دیکھے گا۔

ریاست سویڈن میں ابوجہل کی باقیات نے کئی بار منفی شہرت کے شوق میں نفرت کاپرچار کرتے ہوئے قرآن مجید کی ناموس کافانوس بجھانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے دنیا کے دوارب مسلمانوں قلب پرکاری ضرب لگائی اوران کے جذبات مجروح کئے۔پاکستان سمیت دْنیا بھر کے مسلمانوں میں سویڈن کی اس ناپاک،مذموم، انتہاپسندانہ اور جاہلانہ فعل پر غم وغصہ اوراشتعال پیداہونافطری ہے۔ سویڈن سمیت مخصوص ملک انسانی حقوق کے مفہوم سے نابلدہیں۔

یہ جاہل کبھی تو آزادی اظہار کی آڑ میں سراپا رحمت سرور کونین حضرت محمدرسول اللہ خاتم النببین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحبہٰ وسلم کی بلندشان پر ناکام حملے کرتے ہوئے اپنی رسوائی‘ جاہلیت پر مہرثبت کرتے ہیں تو کبھی قرآن مجید فرقان حمید جیسی مقدس‘ عظیم‘ منفر د اورمنفعت بخش الہامی کتاب کیخلاف ناپاک جسارت کر کے مسلمانوں کے دِل چھلنی کرتے ہیں۔ یہ ہرگز آزادی اظہار نہیں بلکہ یہ نفرت اورتعصب کاشاخسانہ ہے۔

ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی‘سویڈن نے قرآن پاک کی ناموس پرحملے کی صورت میں عالمی امن اورمذاہب کے درمیان ہم آہنگی کوخطرے میں ڈال دیا ہے۔پاکستان میں سویڈن کے سفارت خانے نے اپنی حکومت کا بیان ٹوئٹر پر پوسٹ کیا، جس میں کہا گیا کہ سویڈش حکومت اسلاموفوبیا پر مبنی اس اقدام کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔

سویڈن میں قران کی تقدیس پرحملے کے واقعہ پر جملہ اْمت مسلمہ میں غم و غصے کی شدید لہر پائی جاتی ہے، سب یک زبان اورہم آوازہیں کہ: ”ناموس قرآن پر جان بھی قربان ہے“۔دنیا بھر میں دوارب مسلمان سراپا احتجاج ہیں کپتان عمران خان کی حالیہ کال پراوورسیز پاکستانیوں سمیت ہم وطنوں نے ’یوم تقدیس قرآن‘ منا تے ہوئے دنیا کو یہ بھرپور پیغام دیاکہ وہ قرآن مجید کی تقدیس پر کٹ مرنے کو تیارہیں،ان کیلئے ناموس رسالت اورتقدیس قرآن سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔

قرآن مجید صرف ایک کتاب کا نام نہیں، نعوذباللہ یہ نذرآتش کرنے سے کبھی نہیں جل سکتی، جو کتاب بنی نوع انسان کو جنم کی آگ سے نجات دلانے آئی ہو وہ بھلا شیطان کے پیروکاروں کے ناپاک ہاتھوں سے کس طرح جل سکتی ہے، مگر یہ عقل ودانش سے عاری لوگ اس حقیقت کو نہیں سمجھ سکتے کہ اس مقدس کلام الٰہی کاکیامقام واحترام ہے۔قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا سچا، برحق کلام اور اس کا ایک زندہ معجزہ ہے۔ یہ دْنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی منفرد کتاب ہے۔

یہ وہ کتاب ہے جس میں کوئی عیب نہیں، جس نے دْنیا کو ترقی کی راہیں دیکھائی ہیں، آج جو بد بخت اس مقدس کتاب کی ناموس پرحملے کر رہے ہیں وہ اس کا تقدس جانتے ہی نہیں، نہ ہی ان کے بس کی بات ہے اس لاجواب اور منفرد کلام کو سمجھنے کی، یہ تو جانوروں سے بھی بدتر ہیں۔

ان کے دماغوں پر مہر لگادی گئی ہے، انہیں حقیقت کاادراک نہیں ہوسکتا حالانکہ اگر قرآن مجید کی آیات سے انسانیت کوروشنی اوررہنمائی نہ ملتی ہو تو یہ آج بھی زمانہ جاہلیت میں زندہ ہوتے۔قرآن پاک وہ واحد کتاب ہے جو آج بھی اسی طرح ہے جس طرح نازل ہوئی تھی۔ قرآن مجید واحد ایسی کتاب ہے جو صرف مسلمانوں کیلئے مخصوص یاان تک محدود نہیں بلکہ ہرمذہب کاپیروکار اس سے استفادہ کرسکتا ہے کیونکہ یہ پوری انسانیت کیلئے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے۔

اللہ تعالیٰ نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش آنیوالے تما م مسائل کاراہ حل بیان فرما دیا ہے۔ قرآن مجید کی آیات میں ہرطرح کے موضوعا ت پربات کی گئی ہے۔مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسے صادق جذبوں کے ساتھ پڑ ھا اور سمجھا نہ جائے۔

قرآن مجید کا یہ اعجاز ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کی حفاظت کا ذمہ خود لیا۔اور قرآن پاک ایک ایسا زندہ وتابندہ معجزہ ہے کہ تمام مخلوقات مل کر بھی اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہیں۔قرآن پاک کی عظمت کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے ہ یہ کتاب جس سرزمین پر نازل ہوئی اس نے وہاں کے انسانوں کو فرشِ خاک سے اوجِ ثریا تک پہنچا دیا،اس نے ان کو دنیا کی عظیم ترین طاقت بنا دیا۔قرآن واحادیث میں قرآن اور حاملین قرآن کے بہت فضائل بیان کے گئے ہیں۔

حضرت محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اقوام کی ترقی اور تنزلی کوقرآن مجید پر عمل کرنے کے ساتھ مشروط کیاہے۔ تاریخ گواہ کہ جب تک مسلمان قرآن وحدیث کو مقدم رکھیں گے اور اس پر عمل پیرا رہے گے تو اسلام دنیا میں غالب اور اس کاسبزہلالی پرچم سربلند رہے گا۔
سرور کونین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے معجزات میں سے قرآن مجید ایک ایسازندہ وتابندہ معجزہ ہے جو آج بھی آپ کی نبوت و رسالت اور دین اسلام کی حقانیت پر مہر ثبت کر رہا ہے یہ کتاب اپنے اندر بے شمار خصوصیات اور امتیازات سموئے ہوئے ہے اس کے بہت سے صفاتی نام ہیں،ہر نام درحقیقت ایک مستقل باب ہے، القرآن، الکتاب، الفرقان، الذکر، الحکیم وغیرہ یہ سب قرآن مجید کے صفاتی نام ہیں۔

یہ وہ عظیم کتاب ہے جس کے ایک ایک حرف پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں،یہ وہ عظیم کتاب ہے جو قیامت کے دِن سفارشی بن کر آئے گی۔یہ وہ عظیم کتاب ہے جو عذابِ قبر کے فرشتوں کے سامنے رکاوٹ بن کر کھڑی ہو گی۔یہ وہ عظیم کتاب ہے جو بلنددرجات کا سبب بنے گی۔یہ وہ عظیم کتاب ہے جس کا محافظ خودمعبود برحق ہے۔

شہرت کی بلندیوں میں قرآن کی ثانی کوئی اور کتاب نہیں ہے،آج دنیا کا کونسا کونہ، خطہ اور علاقہ ایسا ہے جہاں قرآن کا تذکرہ نہ ہو، دنیا میں کونسا وقت ایسا ہے کہ جب قرآن مجید کی تلاوت نہ ہو رہی ہو انتہائے مشرق جاپان سے شروع ہوکر انتہائے مغرب برازیل تک ہروقت کہیں نہ کہیں نماز کی ادائیگی کا وقت ہوتا ہے جس میں قرآن ہی تو پڑھا جاتا ہے۔آج دنیا میں کون سی کتاب ہے جس کو اپنے سینوں میں یاد رکھنے والوں کی اتنی تعداد ہو جتنی کہ حفاظِ قرآن کی تعداد ہے۔

آج دنیا بھر میں کون سی کتاب ہے جو اتنی تعداد میں شائع ہوتی ہو جتنی تعداد میں قرآن کی اشاعت ہوتی ہے۔آج دنیا میں کون سی کتاب ہے جو اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود اپنی اصل حالت پر قائم و دائم ہو اور گردش ایام اس میں ذرا بھر تغیر و تبدل نہ کر سکے ہوں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:اللہ ربّ العزت اس کتاب کی وساطت سے لوگوں کو بلند کرتے ہیں اور بہت سے لوگوں کو پست کرتے ہیں۔(مسلم 817)۔سویڈن کاحالیہ واقعہ درحقیقت قرآن پاک کی تقدیس کیخلاف ناپاک جسارت نہیں بلکہ انسانیت اورامن کیخلاف سازش ہے۔ناموس قرآن کو دنیا کی کوئی شیطانی طاقت نقصان نہیں پہنچاسکتی ہاں مگر ایک ملعون کاقرآن مجید کے مقدس اوراق شہیدکرنا ایک مذموم اورناپاک جسارت ہے جس کوکسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

ثناء آغا خان

Sana Agha Khan

Comments are closed.