گروپوں کی سیاست میں خواتین کو گھسیٹا گیاتو منہ توڑ جواب دینگے، حنا منصب

ایس ایم تنویر کی غیر کاروباری خواتین کو سپورٹ اوریوبی جی کی وومین چیمبر ز میں مداخلت پر تشویش

دوہری شہریت والے بھی تین تین وزارتوں پر براجمان ہیں، چیئر پرسن نیشنل بزنس وومین کونسل

اسلام آبار (پ ر)یوبی جی کی وومین چیمبر ز میں بے جا مداخلت۔،ایس ایم تنویر کی غیر کاروباری خواتین کو سپورٹ جاری، DGTO پر پریشر ڈالا جانے لگا۔ جو خاتون کراچی میں بھی نہیں رہتی اسکو پھر سے DGTOمیں بے جا فیور دی جانے لگی۔ 9سال پہلے ایسٹ چیمبر کی کاروباری خواتین کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ دوسری جانب کاروباری خواتین نے بھی اس بات کا عزم کر لیا ہے کہ وہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے د یں گی۔ تحریک چلائیں گی اورظلم کے رستے میں دیوار بن جائیں گی۔ ایس ایم تنویر اپنی خاندانی گدی پر بیٹھ گئے ہیں۔ بیٹا بھی خاندانی نقش قدم پر عمل پیرا۔ ایس ایم تنویر کی سیاست کا آغاز گوہر اعجاز سے ہوتا ہے اور گوہر اعجاز کی سیاست سی ایم پنجاب سے شروع ہوتی ہے۔ سیاست کو تجارتی سیاست پر حاوی کرنے والا رجحان متعارف کروانے کی شروعات ہمیشہ یو بی جی نے کیں اور وہ اسی عمل پرسر گرم پیرا ہیں۔یو بی جی کی حیثیت لوٹا پارٹی جیسی ہو چکی ہے۔ ہر حکومت میں انکا کھاتا ہو تا ہے۔پی ٹی آئی کی حکومت ہو یا پیپلز پارٹی کی ہر حکومت میں انکے خاندان کا ایک فرد شامل ہو تا ہے، یہ ہر جیتنے والی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار نیشنل بزنس وومین کونسل کی چیئر پرسن، سارک کی وائس چیئرپرسن اور اٹک وومین چیمبر آف کامرس کی فاونڈر پریزیڈنٹ حنا منصب خان نے کیا۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی میں گروپوں کی سیاست میں خواتین کو نہ گھسیٹا جائے اور اگرگروپوں کی سیاست میں وومین چیمبرز کی خواتین کو گھسیٹا گیا توپھر ہم ایسے لوگوں کا منہ توڑ جواب دیں گے۔آج حکومت کی غیر جانبداری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دوہری شہریت رکھنے والے افراد بھی تین تین وزارتوں پر براجمان ہیں۔

Comments are closed.